-
Rated 0 out of 5
₨ 0
قرآن کے پیغام کی تشریح قرآنی مطالعات یا علوم القرآن کے ذریعے علماء و مفکرین صدیوں سے کر رہے ہیں۔اس میں عام طور پہ، قرآن کے قانونی پہلوؤں کو شریعت یا اصول فقہ کے قواعد کے تحت تلاش کیا جاتا ہے، اور مومنین کے لیے اخلاقی ضابطوں کی نشاندہی کی جاتی ہے، یا ان مسائل پر توجہ کی جاتی ہے جنہیں اکثر احکام القرآن کہا جاتا ہے۔ . تاہم، ایک مسلمان اور خالق کے درمیان معاہدے کے قانونی ڈھانچے کی اتنی تحقیق نہیں کی گئی ہے جتنی ہونی چاہیے تھی، اور ماہرین نے اسے موجودہ اسلامی امورمیں ایک خلا کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ یہ کام اس خلا کو پُر کرنے کی کوشش ہے۔
اس تحقیق کے اہم ہونے کی دو وجوہات ہیں۔ اول، قرآن کا مطالعہ صرف مذہبی تناظر میں نہیں ہوتا، بلکہ اس کاایک سماجی، ثقافتی اور قانونی پہلو بھی ہے۔ دنیا بھر کے تقریباً دو ارب لوگوں کے لیے قرآن صرف ایک مقدس کتاب ہی نہیں ہے۔ یہ قانونی اور سماجی نظام کی بنیاد بھی بناتا ہے۔ لہذا، اس کی ساخت اور بنیادی پیغام کو سمجھنا مسلم معاشروں اور ان کے قانونی فریم ورک کے بارے میں غیرمعمولی پہلو پیش کر سکتا ہے۔۔
مصنف کا تعارف
احمر بلال صوفی، جنوبی ایشیا کے معروف بین الاقوامی وکیل اور پاکستان کے سابق وفاقی وزیر قانون ہیں۔ وہ اس وقت پیرس کی “بین الاقوامی عدالت برائے ثالثی” کے رکن ہیں۔عالمی عدالت انصاف اور دیگر بین الاقوامی عدالتی فورم میں نمائندگی کر چکے ہیں۔وہ پنجاب یونیورسٹی میں کئ سال بین الاقوامی قانون پڑھاتے رہے ہیں، اور دنیا بھر میں اس پر لیکچرز دیے ہیں۔
بین الاقوامی قوانین کے امور پر “او آئی سی” کے سیکرٹری جنرل ان سے مشاورت کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے ایک معروف تھنک ٹینک ‘ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء’ کی بنیاد رکھی، جو بین الاقوامی قانون کو سمجھنے کی ضرورت کے حوالے سے کام کرتا ہے۔ بین الاقوامی قانون سے متعلق بہت سے پہلوؤں پر ان کے لیکچرز کتابی شکل میں شائع ہو چکے ہیں، جو دلچسپی رکھنے والوں کے لیے بے حد مفید ہیں۔
احمر بلال صوفی کی زیر نظر کتاب قرآنی معاہدات کے موضوع پر ایک بلکل نیا کام ہے۔ جسے ہم نے اردو کے قالب میں ڈھالا ہے۔ وہ اس حوالے سے مستقبل میں مزید کام کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔ اسی لیے انہوں نے ایک ادارے تحقیقی مرکز برائے قرآنی معاہدات کی بنیاد بھی رکھی ہے۔
( The Quran Covenant Research Center – QCRC)
-
Rated 0 out of 5
$ 45
The message of the Qur’an has been interpreted through Qur’anic studies or Ulūm al-Qur’ān by many authors over centuries. The legal aspects of the Qur’an have been explored through the jurisprudence of the Sharīʿah or the Uṣūl al-Fiqh, and the moral and ethical code for believers has been researched or ascertained through works often referred to as Aḥkām-e-Qur’an. However, the legal architecture of it being a covenant between a believer and the One Believed in has not been explored as much as it should have been, and experts have acknowledged this as a gap in the existing scholarship. This work is an attempt to start bridging that gap.
The reason why this research is significant is twofold. Firstly, studying the Qur’an is not just a religious endeavor but also a socio-cultural and legal one. The Qur’an is not just a Holy Book for almost two billion people worldwide; it also forms the basis of legal and social systems in many societies. Therefore, understanding its structure and underlying message can offer invaluable insights into these societies and their legal frameworks.
Secondly, while the interpretation of the Qur’an has been the subject of numerous studies, the question of whether there is a fundamental feature underlying its message and whether its structure embodies a unique contractual identity has been less explored. Investigating this aspect can provide a fresh perspective and deepen our understanding of the Qur’an. A believer will find it challenging to resist appreciating how numerous covenants identified in this work bring them in incredible proximity with no less than Allah Himself.
Author’s Introduction
Ahmer Bilal Soofi is a well-known international lawyer from South Asia and former federal law minister of Pakistan. He is currently a Member of the ICC Court of Arbitration, Paris. He has represented before ICJ and other international judicial forums. He chaired the Advisory Council of Human Rights in Geneva. He also remained President of WWF Pakistan. Mr. Soofi leads a globally ranked law firm, ABS & Co.. He founded a leading think tank, the Research Society of International Law (RSIL), that emphasizes the necessity of understanding international law. His most recent project is the Qur’an Covenant Research Center (QCRC) is an initiative that highlights the ‘covenant’ structure of the Qur’an and, consequently, the divine legal implications on the believers via enhanced obligation to uphold private contracts, legislative covenants, and international treaties.
Title: Quranic Covenants: An Introduction
Author: Ahmed Bilal Soofi
Subject: Islam, Quran
ISBN: 9693535812
Language: English
Year of Publication: 2024
Number of Pages: 126
-
Rated 5.00 out of 5
قرآن کے پیغام کی تشریح قرآنی مطالعات یا علوم القرآن کے ذریعے علماء و مفکرین صدیوں سے کر رہے ہیں۔اس میں عام طور پہ، قرآن کے قانونی پہلوؤں کو شریعت یا اصول فقہ کے قواعد کے تحت تلاش کیا جاتا ہے، اور مومنین کے لیے اخلاقی ضابطوں کی نشاندہی کی جاتی ہے، یا ان مسائل پر توجہ کی جاتی ہے جنہیں اکثر احکام القرآن کہا جاتا ہے۔ . تاہم، ایک مسلمان اور خالق کے درمیان معاہدے کے قانونی ڈھانچے کی اتنی تحقیق نہیں کی گئی ہے جتنی ہونی چاہیے تھی، اور ماہرین نے اسے موجودہ اسلامی امورمیں ایک خلا کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ یہ کام اس خلا کو پُر کرنے کی کوشش ہے۔
اس تحقیق کے اہم ہونے کی دو وجوہات ہیں۔ اول، قرآن کا مطالعہ صرف مذہبی تناظر میں نہیں ہوتا، بلکہ اس کاایک سماجی، ثقافتی اور قانونی پہلو بھی ہے۔ دنیا بھر کے تقریباً دو ارب لوگوں کے لیے قرآن صرف ایک مقدس کتاب ہی نہیں ہے۔ یہ قانونی اور سماجی نظام کی بنیاد بھی بناتا ہے۔ لہذا، اس کی ساخت اور بنیادی پیغام کو سمجھنا مسلم معاشروں اور ان کے قانونی فریم ورک کے بارے میں غیرمعمولی پہلو پیش کر سکتا ہے۔۔
مصنف کا تعارف
احمر بلال صوفی، جنوبی ایشیا کے معروف بین الاقوامی وکیل اور پاکستان کے سابق وفاقی وزیر قانون ہیں۔ وہ اس وقت پیرس کی “بین الاقوامی عدالت برائے ثالثی” کے رکن ہیں۔عالمی عدالت انصاف اور دیگر بین الاقوامی عدالتی فورم میں نمائندگی کر چکے ہیں۔وہ پنجاب یونیورسٹی میں کئ سال بین الاقوامی قانون پڑھاتے رہے ہیں، اور دنیا بھر میں اس پر لیکچرز دیے ہیں۔
بین الاقوامی قوانین کے امور پر “او آئی سی” کے سیکرٹری جنرل ان سے مشاورت کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے ایک معروف تھنک ٹینک ‘ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء’ کی بنیاد رکھی، جو بین الاقوامی قانون کو سمجھنے کی ضرورت کے حوالے سے کام کرتا ہے۔ بین الاقوامی قانون سے متعلق بہت سے پہلوؤں پر ان کے لیکچرز کتابی شکل میں شائع ہو چکے ہیں، جو دلچسپی رکھنے والوں کے لیے بے حد مفید ہیں۔
احمر بلال صوفی کی زیر نظر کتاب قرآنی معاہدات کے موضوع پر ایک بلکل نیا کام ہے۔ جسے ہم نے اردو کے قالب میں ڈھالا ہے۔ وہ اس حوالے سے مستقبل میں مزید کام کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔ اسی لیے انہوں نے ایک ادارے تحقیقی مرکز برائے قرآنی معاہدات کی بنیاد بھی رکھی ہے۔
( The Quran Covenant Research Center – QCRC)
End of content
End of content